کنبرا(مانیٹرنگ ڈیسک)موبائل فون آج ہر کوئی استعمال کر رہا ہے لیکن اس کی سکرین شاذ ہی کوئی صاف کرتا ہو گا۔ اسی طرح دھوپ کے چشمے سے بھی محض گرد صاف کی جاتی ہے۔ اب آسٹریلیا میں مقیم ایک کورین بیوٹی ایکسپرٹ نے ان دونوں چیزوں کو صاف نہ کرنے کا ایسا نقصان بتا دیا ہے جو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ میل آن لائن کے مطابق روبی وینگ نامی اس ماہر نے بتایا ہے کہ ”موبائل فون کی سکرین ایسی چیز ہے جس پر بیکٹیریا بہت بڑی تعداد میں جمع ہوتے ہیں۔ چنانچہ جب اس سکرین کو چھونے والی انگلیاں ہم اپنے چہرے پر لگاتے ہیں یا کال سننے کے لیے براہ راست فون کو کان سے لگاتے ہیں تو یہ بیکٹیریا ہمارے چہرے پر منتقل ہو جاتے ہیں۔ اس سے چہرے کی جلد کے خراب ہونے کا امکان بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، کیل مہاسے اور چھائیاں آ جاتی ہیں، پھنسیاں نکلنے لگتی ہیں اور انفیکشن ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔ اس خطرے سے بچنے کے لیے لازمی ہے کہ ہم روزانہ موبائل فون کی سکرین کو پیپر ٹاول اور کسی جراثیم کش محلول سے صاف کریں۔“

روبی وینگ کا چشمے کے متعلق کہنا تھا کہ ”دھوپ سے بچنے کے لیے ہم جو چشمہ پہنتے ہیں وہ بھی موبائل فون کی سکرین کی طرح ہی بیکٹیریا کا گھر ہوتا ہے۔ بالخصوص اس کے وہ حصے جو ہماری ناک، کانوں اور رخساروں کو چھوتے ہیں ان حصوں پر بیکٹیریا بہت زیادہ جمع ہوتے ہیں۔ چشمے کو اگر روزانہ صاف نہ کیا جائے تو یہ بیکٹیریا بھی ہماری جلد پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور چہرے پر کیل، مہاسے، چھائیوں اور دیگر تکلیف دہ پھوڑے پھنسیوں کا باعث بنتے ہیں۔ان کے علاوہ تکیے کے غلاف باقاعدگی سے نہ بدلنا، چہرے کو بہت زیادہ چھونا اور خواتین کا زیادہ تر بال کھلے رکھنا بھی وہ عوامل ہیں جو چہرے کی جلد کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔“
Share To:

urdunewspoint

Post A Comment:

0 comments so far,add yours