نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس کی طرف سے صارفین کا ڈیٹا محفوظ کیے جانے پر ہی لوگ پریشان تھے۔ اب ماہرین نے موبائل فون کی بعض ایپلی کیشنز کے متعلق ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ جان کرلوگ سمارٹ فون کا استعمال ہی ترک کر دیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق قبل ازیں بتایا جا چکا ہے کہ بعض ایپلی کیشنز موبائل فون کے مائیک کے ذریعے صارفین کی گفتگو سنتی اور ریکارڈ کرتی ہیں اور اب ماہرین نے بتایا ہے کہ کئی ایسی ایپلی کیشنز بھی ہیں جو موبائل فون کے کیمرے کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بناتی ہیں اور انہیں تھرڈ پارٹی کو بھیجتی رہتی ہیں۔
امریکہ کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ماہرین درحقیقت ایسی ایپلی کیشنز کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے تھے جو فون کے مائیکروفون ہائی جیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس دوران کئی ایپلی کیشنز کی طرف سے کیمرا ہائی جیک کرنے کیے جانے کا یہ انکشاف سامنے آیا۔ اس تحقیق میں انہوں نے اینڈرائیڈ فون کی 17ہزار 260ایپلی کیشنز ٹیسٹ کیں جن میں سے کئی فیس بک کی ملکیت تھیں۔حیران کن طور پر ان میں سے آدھی سے زیادہ نے مائیکروفون اور کیمرے تک رسائی حاصل کر رکھی تھی اور وہ ان کے کسی بھی فیچر کو کسی بھی وقت استعمال کر سکتی تھیں۔

ضرور پڑھیں:اگر نوازشریف کو سزا ہوتی ہے تو ن لیگ کی انتخابی مہم پر اثر پڑے گا اور توقع کی جارہی ہے کہ ن لیگ کی حکومت نہیں بنے گی : سہیل وڑائچ

تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر پیٹر ہین وے کا کہنا تھا کہ ”ان میں سے ایک GoPuffایپلی کیشن تھی جو صارفین کی ویڈیوز بنا کر موبائل اینالیٹکس فرم ’ایپسی ‘ (Appsee)کو بھیج رہی تھی۔یہی نہیں بلکہ یہ ایپلی کیشن ویڈیوز کے ساتھ ساتھ صارفین کے زِپ کوڈ بھی اس فرم کو دے رہی تھی اور اس نے اپنی پرائیویسی پالیسی میں صارفین کو ان چیزوں کے متعلق بتا بھی نہیں رکھا تھا۔“
Share To:

urdunewspoint

Post A Comment:

0 comments so far,add yours