عمران ٹرمپ ملاقات: مسئلہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیش کش




امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر کے دیرینہ تنازع کو حل کرنے میں کردار ادا کرنے کی پیش کش کی ہے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے یہ پیشکش پیر کو پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر کی ہے۔
صدر ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ 'اگر میں مدد کر سکوں تو میں بخوشی (مسئلہ کشمیر پر) ثالث کا کردار نبھانے کے لیے تیار ہوں۔ 'انھوں نے کہا کہ اگر وہ مزید کچھ کر سکتے ہیں تو انھیں بتایا جائے۔'
صدرٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اسی معاملے میں اپنا کردارادا کرنے کو کہا ہے۔
تاحال انڈیا کی جانب سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے وزیر اعظم مودی کی جانب سے صدر ٹرمپ کو دخواست کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
امریکی صدر کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کی پیش کش کو امریکی پالیسی میں ایک تبدیلی کے طور پر دیکھا جائے گا کیونکہ امریکہ کا اس بارے میں ایک عرصے سے یہ موقف رہا ہے کہ یہ ایک دوطرفہ مسئلہ ہے جو دونوں ملکوں کو باہمی سطح پر حل کرنا چاہیے۔
صدر ٹرمپ نے افغانستان میں بھی پاکستان کے کردار کی تعریف کی اور ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان اس وقت افغانستان میں ہماری بہت مدد کررہا ہے۔


صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکا، پاکستان کے ساتھ کام کررہا ہے اور خطے میں پولیس مین بننا نہیں چاہتا۔'
’اگر میں چاہتا تو یہ جنگ میں ایک ہفتے میں جیت جاتا مگر میں ایک کروڑ لوگوں کو ہلاک کرنا نہیں چاہتا۔ ورنہ افغانستان صفحہ ہستی سے مٹ جاتا۔ مگر میں وہ راستہ اپنانا نہیں چاہتا۔‘
عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان کے مسئلہ کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
اس سوال پر کہ وہ پاکستان کا دورہ کب کریں گے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انھیں تاحال اس دورے کے لیے کوئی دعوت نہیں ملی۔
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر صدر ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد میڈیا کی موجودگی میں مختصر گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کو انتہائی خوشگوار دیکھ رہا ہوں، امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

Share To:

urdunewspoint

Post A Comment:

0 comments so far,add yours