سرگودھا یونیورسٹی ایشیا کی 500بہترین جامعات میں شامل ہو گئی۔



سرگودھا یونیورسٹی پہلی بار ایشیا کی بہترین جامعات کی درجہ بندی میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کیو ایس ایشیایونیورسٹی رینکنگ نے ایشیا کی پانچ سو بہترین جامعات کی رینکنگ جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان کی کل 188 جامعات میں سے 23 یونیورسٹیوں نے جگہ بنائی جن میں سرگودھا یونیورسٹی بھی شامل ہے۔

سرگودھا یونیورسٹی کی یہ امتیازی کارکردگی وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد کی طرف سے متعارف کرائے گئے اصلاحاتی ایجنڈے کا نتیجہ ہے،

ان اصلاحات کی وجہ سے یونیورسٹی ترقی پسند اور جدید نقطہ نظر کے ساتھ پاکستان کی بہترین جامعات میں شمار ہونے لگی ہے۔سال 2017ء کے آغاز سے شروع ہونے والے اس اصلاحاتی پروگرام میں ایشیایونیورسٹی رینکنگ طے کرنے کے عوامل کا سنگ میل عبور کرنے میں مدد کی جن میں فیکلٹی کی تعلیمی قابلیت، فیکلٹی کی استعداد کار،فیکلٹی اور طالبعلموں کے تناسب سمیت دیگر عوامل شامل ہیں۔2016ء میں یونیورسٹی فیکلٹی ممبران کی تعداد 545  تھی جو اب بڑھ کر700سے زائد ہو چکی ہے ،

جب کہ پی ایچ ڈی فیکلٹی کی تعداد 223 سے بڑھ کر280 تک جا پہنچی ہے،اسی طرح تحقیقی مقالات کی تعداد 524 سے بڑھ کر 2017ء تک710 ہو گئی جن میں ذیادہ تر مقالات بڑے جرائد میں شائع ہوئے۔

اس سال مقالات کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہونے کی توقع ہے جس کے پیچھے اورک (ORiC)کی جانب سے فیکلٹی ممبران کو فراہم کردہ مالی معانت ،بین المضامین تحقیقی گروہ بنانے اور دنیا کی بہترین 300 جامعات سے غیر ملکی ماہرین کو فہرست میں شامل کرنے کے عوامل کارفرما ہیں۔

جب کہ سرگودھا یونیورسٹی میں متعار ف کرائے جانے والے ڈیجیٹل نظام کی وجہ سے بھی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جیسا کہ داخلوں کا آن لائن نظام متعارف کرانے سے2017ء میں داخلوں کے لیے درخواستوں کی تعداد دگنی ہو کر 44 ہزار تک پہنچ گئی تھی

جب کہ2018ء میںیہ تعداد51ہزار تک جا پہنچی ہے۔ یونیورسٹی مزید بہتری کے لیے یونیورسٹی مینجمنٹ سسٹم متعارف کروایا جا رہا ہے جس سے انتظامی کارکردگی کو بہتر بنانا ممکن ہوگا۔ علاوہ ازیں معیار تعلیم اور یونیورسٹی کے تشخص کو بہتر بنانے کے لیے کلیدی اصلاحاتی ایجنڈے میں مختلف شعبہ جات اور فیکلٹیز کا انضمام، قومی و بین الاقوامی کانفرنسز اور ورکشاپس کا انعقاد،بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعلیمی و تحقیقی میدان میں معاہدات اوزرعی شعبہ میں جدت لانے کے لیے چائنہ کی بہترین جامعات کے ساتھ الحاق شامل ہے۔

وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے یونیورسٹی فیکلٹی اور سٹاف کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے معیار تعلیم، نتیجہ خیز تحقیق، معلومات کے تبادلے اور بین الاقوامی تشخص جیسے چار اہداف طے کر ان کا حصول یقینی بنانے کے لیے مسلسل کام کیا جس کے باعث قومی و بین الاقوامی سطح پر یونیورسٹی کا تشخص میں اضافہ ہوا۔
Share To:

urdunewspoint

Post A Comment:

0 comments so far,add yours